Urdu Nazam اردو نظم


Love likes a little rose

محبت تو ان چھوئے گلاب کی مانند ہے

محبت تو ان چھوئے گلاب کی مانند ہے
کبھی کھلتی ہے تو کبھی مرجھاتی ہے
محبت تو بچھڑے ہوئے لوگوں کی صدا ہے
جب بھی دو دل ملتے ہیں
تو جیت محبت کی ہوتی ہے
اس جہاں کا کاروبار بھی محبت سے ہے
یہ محبت بھی اک پہیلی ہے
جو سلجتی ہی نہیں
محبت تو رابطہ ہے بہانہ ہے
دو دلوں کے جذبات کا
بھلا محبت میں شرط کیسی
محبت تو خود انمول ہے
محبت سے دنیا میں قائم ہے روشنی
محبت تو ایک احساس ہے
محبت تو دو دلوں کی دھڑکن ہے
جب یہ دل دھڑکتے ہیں
تو سمجھ لینا محبت نے محبت کا بھرم رکھ لیا
محبت کا ہمیشہ سے مقام اونچا
محبت کو سلام فضاؤں کا


Nothing me learn

کچھ یاد نہیں رہتا

کچھ یاد نہیں رہتا
دل کو میرے اب آرام نہیں رہتا
یہ کون ہے جو پکارتا ہے مجھے
یہ تو وہی ہے جو بھلا چکا ہے مجھے
کیا یہی ہے محبت
محبت کام تو محبت ہے
یادیں تو زندہ رہنے کا نام ہے
بھلا جو پاس ہے پھر وہ کون ہے
ہاں یہ یادیں ہیں
بلکل ویسے ہی جیسے
بہار کی آمد ہو
ہر طرف پھولوں کا سماں ہو
کاش کہ محبت سے غموں کا خاتمہ ہو
پھر سے محبت کا مقام اونچا ہو

*******


اک لڑکی پاگل کہتی ہے

(A mad girl says)

اک لڑکی پاگل کہتی ہے
 اک لڑکی پاگل کہتی ہے
 ساتھ وہ جس کے رہتی ہے
 کہتی ہے میں معصوم بہت ہوں 
پگلی پھر بھی ہنستی ہے 
اس کو خود پہ ناز بہت ہے
 پھر بھی وہ انجان بہت ہے
 میں خود سے باتیں کرتی ہوں 
تعجب سے ایس ایم ایس کرتی ہوں 
دیکھو یہ ہے میری ذہانت 
لڑتے لڑتے رو پڑتی ہوں 
پھر بھی حوصلے والی ہوں 
چہرہ اسکا پھول کی مانندنازک ہے
 وہ چھوئی موئی جیسی موم کے جیسے پگھلتی ہے
 اک لڑکی پاگل کہتی ہےساتھ وہ جس کے رہتی ہے
******

سرد ہوائیں پتہ دیتی ہیں

(Cool breeze tell address)


سرد ہوائیں پتہ دیتی ہیں 

محبت اپنا ہمسفر خود بناتی ہے
 جنھیں پانے کی خاطر لوگ خود کو بھول جاتے ہیں 
اب وہ ہوائیں ہی روٹھ گئیں ہیں 
یہ محبت کا رشتہ بھی سرد ہواؤں جیسا ہے
 جب سلگتی راتیں تڑپاتی ہیں
 نا چاہتے ہوئے ہی محبت مرہم بن جاتی ہے
 محبت کا مزاج بھی محبت جیسا ہے 
جب بگڑے تو سرد ہواؤں کو بھی مات دے جائے
 اور جب دو دل محبت کو قبول کرنے سے انکاری ہوںو
 محبت کا چلن ہےبس محبت بانٹناایسے
 لمحے محبت کی اک یاد بن جاتے ہیں جیسے
 دسمبر کی صبح، جنوری کی شام اور فروری کی دوپہر 
سرد ہوائیں اور سرد ہوائیں کیا یہی ہیں سرد ہوائیں 
 محبت بھی تو سرد ہوائیں کی مانند
 پگھلے تو پانی جم جائے تو برف!فرہادؔ

*********






No comments:

Post a Comment